جموں و کشمیر میں قتل کے واردات بڑھتے جا رہے ہیں۔ گزشتہ کچھ دنوں میں غیر کشمیری افراد کو ہدف بنا کر کیے جا رہے حملوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس تعلق سے بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی نے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے گزارش کی ہے کہ کشمیر کی ذمہ داری بہار کے لوگوں کو دے دی جائے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں 15 دنوں میں وہاں کے حالات سدھارنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

دراصل جموں و کشمیر میں فوج کے دہشت گردی مخالف آپریشن سے دہشت گرد بوکھلائے ہوئے ہیں۔ دہشت گردوں نے غیر کشمیری افراد پر حملہ تیز کر دیا ہے۔ اتوار کو جنوبی کشمیر کے کلگام ضلع میں دو بہاری مزدوروں کا قتل کر دیا گیا۔ اس سے قبل پلوامہ اور سری نگر میں بھی شرپسندوں نے دو بہاریوں کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ اس طرح کے حملوں پر مانجھی نے افسوس ظاہر کیا اور کشمیر کو بہاریوں کے حوالے کرنے کا مطالبہ بھی وزیر اعظم کے سامنے رکھ دیا۔

اپنے ٹوئٹ میں مانجھی نے لکھا ہے ’’کشمیر میں لگاتار ہمارے بہاری بھائیوں کا قتل کیا جا رہا ہے جس سے من پریشان ہے۔ اگر حالات میں بدلاؤ نہیں ہو پا رہے تو وزیر اعظم نریندر مودی جی، امت شاہ جی سے گزارش ہے کہ کشمیر کو سدھارنے کی ذمہ داری ہم بہاریوں پر چھوڑ دیجیے۔ 15 دن میں سدھار نہیں دیا تو کہیے گا۔‘‘