نئی دہلی: سابق پرو وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ممتاز سائنسداں پروفیسر تسنیم فاطمہ کو موقر تحقیقاتی ادارہ آئی ایم آر ایف انسٹی ٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ، انڈیا کی جانب سے ’73ویں یومِ جمہوریۂ ہند ایکسی لینس ایوارڈز‘ کے تحت ’پراؤڈ انڈین: ایمیننٹ پروفیسر اینڈ ریسرچر ایوارڈ 2022 اِن انوائرنمینٹل بایو ٹیکنالوجی‘ سے سرفراز کیا گیا ہے۔

پروفیسر تسنیم فاطمہ کا شمار ہندوستان کی ممتاز نباتاتی سائنسدانوں میں ہوتا ہے۔ انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں تقریباً چالیس سالہ تدریسی خدمات کے دوران کئی اعلیٰ اور معیاری تحقیقی کارنامے انجام دیے۔ انھوں نے سائنو بیکٹیریا سے انسولین نکالا، بایو پلاسٹک تیار کیا، سائٹو پلازمک اسٹریمنگ ویلوسٹی پر مبنی نئی آبی پولیوشن مونیٹرنگ تکنیک دریافت کی، سائنو بیکٹیریا کی اینٹی کینسرس سرگرمیوں کا پتہ لگایا، اور اس کے بایو میڈیکل ایپلی کیشنز کی کھوج کی۔

پروفیسر تسنیم فاطمہ نے کروڑوں کی مالیت پر مشتمل دس اہم تحقیقی منصوبوں کو بھی پایۂ تکمیل تک پہنچایا، جن میں ڈی آر ڈی او، سی سی آر یو ایم، یو جی سی، ڈی ایس ٹی اور آئی سی ایم آر جیسے موقر تحقیقاتی اور تعلیمی ادارے شامل ہیں۔ انھیں یو جی سی کی جانب سے بی ایس آر فیکلٹی فیلوشپ 2021 اور این ای ایس اے کی جانب سے فیلوشپ برائے سال 2019  بھی تفویض کی گئی ہے۔ انھیں معروف ادارہ ’رولا ایوارڈس‘ نے ماحولیاتی بایولوجی اور سائنو بیکٹیریل بایو ٹکنالوجی میں بین الاقوامی معیار کی جدید، نادر اور اعلیٰ سطحی تحقیقی خدمات کے اعتراف میں ’انٹرنیشنل ریسرچ پیس ایوارڈ 2019‘ سے سرفراز کیا ہے۔