فرانس میں مسلمانوں کے خلاف سخت رویہ اختیار کیے جانے اور ملک میں اسلام کی تبلیغ کو رخنہ انداز کرنے کی کوششیں لگاتار جاری ہیں۔ اسی کوشش کے تحت نہ صرف کئی مسلم اداروں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، بلکہ مساجد بھی بند ہو رہے ہیں۔ تازہ خبر یہ ہے کہ 2021 کے آخر تک فرانس میں 7 مزید مساجد بند کیے جائیں گے۔ غور طلب بات یہ ہے کہ اب تک درجنوں مساجد کو بند کیا جا چکا ہے۔ ’ترکی اردو‘ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے فرانس میں 7 مزید مساجد بند کیے جانے کی اطلاع دی ہے۔ ٹوئٹ کے مطابق فرانسیسی وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمانین نے کہا کہ ’’2020 سے اب تک 92 مساجد بند کر دی گئی ہیں، جب کہ 36000 غیر ملکی مسلمانوں کے رہائشی اجازت نامے منسوخ کیے گئے ہیں۔‘‘

چند ہفتے پہلے کی ہی بات ہے جب جیرالڈ ڈرمانین نے بیان دیا تھا کہ 89 مساجد کا جائزہ لیا گیا تھا اور ان میں سے ایک تہائی مسجدوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے ایک سال کے اندر 30 مسجدوں کو بند کرنے کی بات کہی تھی۔ لیکن اب انھوں نے کہا ہے کہ 2020 (نومبر) سے اب تک 92 مساجد کو بند کیا گیا ہے، اور رواں سال کے آخر تک مزید 7 کو بند کیا جائے گا۔ دھیان دینے والی بات یہ بھی ہے کہ اپنے ایک پرانے بیان میں جیرالڈ نے کہا تھا کہ 205 مسلم ایسو سی ایشنز کے بینک اکاؤنٹس بند کیے جا چکے ہیں۔