ہندوتوا تنظیم آل انڈیا ہندو مہاسبھا کی مہاتما گاندھی سے نفرت کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب درگا پوجا کے دوران کولکاتا میں ایک ایسا پوجا پنڈال تیار کیا گیا جہاں مہاتما گاندھی سے ملتی جلتی مہیساسُر کی مورتی رکھی گئی تھی۔ اب اس ہندوتوا تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستانی کرنسی یعنی نوٹوں پر مہاتما گاندھی کی جگہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کی تصویر شائع کی جائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو مہاسبھا کے ایگزیکٹیو اسٹیٹ پریسیڈنٹ چندرچور گوسوامی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں لگتا ہے ملک کی جنگ آزادی میں نیتا جی کا تعاون مہاتما گاندھی سے کم نہیں ہے۔ اس لیے ہندوستان کے سب سے عظیم مجاہد آزادی نیتا جی کو احترام دینے کا سب سے اچھا طریقہ نوٹوں پر ان کی تصویر شائع کرنا ہے۔‘‘ اس کے بعد وہ کہتے ہیں ’’گاندھی جی کی تصویر کو نیتا جی کی تصویر کے ساتھ بدل دیا جانا چاہیے۔‘‘ ہندو مہاسبھا لیڈر کے اس بیان پر ہنگامہ ہونا طے ہے، کیونکہ پہلے بھی مہاتما گاندھی کے خلاف دیے گئے بیانات پر ہنگامہ ہو چکا ہے۔
درگا پوجا کے موقع پر مہاتما گاندھی سے میل کھاتی ہوئی مہیساسُر کی مورتی والا معاملہ جب منظر عام پر آیا تھا تو اس وقت بھی خوب ہنگامہ ہوا تھا۔ تنازعہ بڑھنے کے بعد پولس کی ہدایت پر اس مورتی کو پوجا پنڈال سے ہٹا دیا گیا تھا، لیکن اس وقت بھی ہندو مہاسبھا لیڈروں نے مہاتما گاندھی کے خلاف قابل اعتراض باتیں کی تھیں۔