ہریدوار دھرم سنسد میں شدت پسند ہندوؤں کے ذریعہ مسلم نسل کشی کی اپیل کیے جانے کا معاملہ عالمی سطح پر ہندوستان کی شبیہ خراب کرنے لگا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دنیا بھر میں نسل کشی پر نظر رکھنے والی تنظیم ’جینوسائیڈ واچ‘ نے ہندوستان میں مسلم نسل کشی سے متعلق الرٹ جاری کر دیا ہے۔ جینوسائیڈ واچ نے ہندوستان میں مسلمانوں کی اموات کے بڑھتے واقعات پر جاری الرٹ میں کہا ہے کہ ’’ہندوستان مسلمانوں کی نسلی پامالی سے صرف ایک قدم دور ہے۔‘‘

عالمی میڈیا میں پروفیسر اسٹینٹن کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے ہندوتوا تنظیم آر ایس ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آر ایس ایس نفرت سے بھری نازی طرز کی تنظیم ہے جو ہٹلر کے اصولوں کی تعریف کرتی ہے۔ جینوسائیڈ واچ کے بانی پروفیسر گریگری نے بھی ہندوستان میں مسلمانوں کے حالات پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان اس وقت مسلمانوں کے خلاف نسلی پامالی کے آٹھویں مرحلے میں ہے جو مکمل نسل کشی سے محض ایک قدم دور ہے۔

غور طلب ہے کہ جینوسائیڈ واچ نے ہندوستانی مسلمانوں کی نسل کشی کا ایمرجنسی الرٹ ایسے وقت میں جاری کیا ہے جب ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف نفرت عروج پر دکھائی پڑ رہا ہے۔ ہریدوار اور جئے پور میں منعقد دھرم سنسدوں میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں ہوئیں جن کی مذمت ہندوستان کا دانشور طبقہ بھی کر رہا ہے۔