اس بات سے تو سبھی واقف ہیں کہ بہار حکومت میں بھلے ہی بی جے پی اور جنتا دل یو ساتھ ساتھ ہیں، لیکن ان دونوں پارٹیوں کے درمیان رشتے دن بہ دن خراب ہی ہوتے جا رہے ہیں۔ آر سی پی سنگھ کے جنتا دل یو سے استعفیٰ دینے کے بعد شروع ہوئی بیان بازی نے اس رشتہ کو مزید خراب کر دیا ہے۔ جنتا دل یو کے قومی صدر للن سنگھ نے تو اشاروں اشاروں میں بی جے پی پر یہ بھی الزام لگا دیا کہ وہ پارٹی کو نقصان پہنچانے کی سازش تیار کر رہی تھی جسے ناکام کر دیا گیا ہے۔ اب ریاست میں ایک بڑے الٹ پھیر کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو فون ملا دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 جولائی کو نتیش کمار نے سونیا گاندھی کو فون کیا اور کافی دیر تک بات ہوئی۔ حالانکہ یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ دونوں کے درمیان کس موضوع پر بات ہوئی، لیکن سیاسی گلیارے میں قیاس آرائیوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق جنتا دل یو اراکین اسمبلی کی میٹنگ 8 جولائی کو ہونے والی ہے، اور آر جے ڈی نے بھی 9 اگست کو اپنے سبھی اراکین اسمبلی کی میٹنگ رکھی ہے۔ ایسے میں سیاسی ہلچل کا عروج لازمی ہے۔ جو آثار نظر آ رہے ہیں اس کے مطابق ایک بار پھر بہار میں ’مہاگٹھ بندھن‘ کی حکومت بننے کا پورا امکان ہے۔