غلام نبی آزاد نے 26 اگست کو کانگریس پارٹی سے علیحدگی اختیار کر پارٹی کو زبردست جھٹکا دیا ہے۔ ایسے وقت میں جب کانگریس ’بھارت جوڑو یاترا‘ شروع کرنے والی ہے، غلام نبی آزاد نے پانچ صفحات پر مبنی خط لکھ کر کانگریس کا دل توڑ دیا۔ اس خط میں سب سے بڑی بات یہ نکل کر سامنے آئی ہے کہ راہل گاندھی ’اصلی ویلن‘ ہیں۔ یعنی سابق کانگریس صدر راہل گاندھی کے رویہ نے پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے۔
کانگریس صدر سونیا گاندھی کے نام اپنے خط میں غلام نبی آزاد نے لکھا ہے کہ ’’بڑے افسوس اور بے حد جذباتی دل کے ساتھ میں نے کانگریس سے اپنا نصف صدی پرانا رشتہ توڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس ’پارٹی چلانے والے گروپ‘ کے ماتحت حوصلہ اور صلاحیت سے پوری طرح محروم ہو چکی ہے۔ ’بھارت جوڑو یاترا‘ شروع کرنے سے پہلے قیادت کو ’کانگریس جوڑو یاترا‘ کرنی چاہیے تھی۔‘‘
خط میں غلام نبی آزاد نے راہل گاندھی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’راہل گاندھی کے نائب صدر بننے کے بعد صلاح و مشورہ کا عمل ختم ہو گیا ہے۔ سینئر لیڈروں کو کنارے لگا دیا گیا ہے اور اب پارٹی میں ناتجربہ کار چاپلوسوں نے کمان سنبھال رکھی ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’آرڈیننس پھاڑنا راہل گاندھی کی بڑی ناپختگی تھی۔ یہ راہل گاندھی کا بچکانہ قدم تھا۔ 2019 میں استعفیٰ کے بعد راہل گاندھی نے سینئر لیڈروں کی بے عزتی کی۔ اب راہل کے پی اے اور سیکورٹی اہلکار پارٹی سے متعلق اہم فیصلے لے رہے ہیں۔‘‘