امریکہ میں ایک خاتون کو چوری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اب اسے خوشخبری ملی ہے کہ غلط الزام کے سبب اسے بطور ہرجانہ 15 کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ دراصل کثیر ملکی کمپنی والمارٹ کے ملازمین نے لیسلی نرس نامی امریکی خاتون پر 48 ڈالر (تقریباً 3600 روپے) کے سامان کی چوری کا الزام عائد کیا تھا۔ اس معاملے میں خاتون کی گرفتاری بھی ہوئی تھی۔ بعد میں خاتون نے عدالت میں عرضی داخل کی اور خود پر ہو رہے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی۔ اب عدالت نے فیصلہ سنایا ہے کہ والمارٹ اس خاتون کو 2.1 ملین ڈالر (تقریباً 15 کروڑ روپے) کا ہرجانہ دے۔
’نیویارک پوسٹ‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق واقعہ 2016 کا ہے جب لیسلی والمارٹ میں خریداری کے لیے گئی تھی۔ جب وہ سامان لے کر باہر نکلنے لگی تو ملازمین نے روک لیا۔ انھوں نے خاتون پر سامان چوری کا الزام عائد کیا۔ حالانکہ خاتون نے بتایا کہ اس نے 48 ڈالر کی خریداری کی تھی جس کے لیے ادائیگی بھی کر دی گئی۔ اس کے باوجود اسے گرفتار کر لیا گیا۔
لیسلی کا دعویٰ ہے کہ بعد میں اسے والمارٹ نے ایک لاء فرم کے ذریعہ نوٹس بھجوائے اور کمپنی کے ذریعہ 48 ڈالر کے سامان کے بدلے تقریباً 200 ڈالر ادا کرنے کا دباؤ بنایا گیا۔ تنگ آ کر انھوں نے 2018 میں والمارٹ کے خلاف مقدمہ کر دیا جس میں انھیں جیت حاصل ہوئی۔ اب والمارٹ کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کو اوپری عدالت میں چیلنج کرے گا۔