فضائی آلودگی سے نمٹنے کی سمت میں ایک بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا ایسا پلانٹ اب کام شروع کرنے کے لیے تیار ہے جو ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ لے کر اسے انڈرگراؤنڈ ڈپازٹ کر دیتا ہے۔ سوئس کمپنی ’کلائم ورکس اے جی‘ نے اس گرین ٹیکنالوجی کو تیار کیا ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ ’ڈائریکٹ ائیر کیپچر ٹیکنک‘ کے ذریعہ ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کم کرنے کے لیے ایک اہم ہتھیار ثابت ہو سکتا ہے۔ امکان یہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آنے والے وقت میں اس تکنیک کا استعمال بڑے پیمانے پر کیا جائے گا۔

پوری دنیا میں ہو رہی ماحولیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کو لے کر فکرمند لوگوں کے لیے یہ تکنیک ایک بہت بڑی خوشخبری ہے۔ گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کے لیے کئی کمپنیاں اس طرح کی ٹیکنالوجی ایجاد کر رہی ہیں جس سے ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے بحران کو ٹالا جا سکے، اور مذکورہ روسی تکنیک اسی سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق روسی کمپنی ’کلائم ورکس اے جی‘ نے آئسلینڈ کی کاربن اسٹوریج فرم ’کارب فکس‘ کے ساتھ اشتراک کیا ہے اور اس کے لیے ایسے پلانٹ پر کام کیا گیا ہے جو ہر سال 4 ہزار ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ہوا سے نکال سکتا ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ اتنے کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج ہر سال تقریباً 790 گاڑیاں کرتی ہیں۔