جادوئی آواز کی ملکہ لتا منگیشکر طویل علالت کے بعد دنیائے فانی سے رخصت ہو گئیں۔ 6 فروری کی صبح 8.12 بجے ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں انھوں نے آخری سانس لی۔ جیسے ہی ان کے انتقال کی خبر پھیلی بالی ووڈ، کھیل اور سیاست سے جڑے لوگوں کے ساتھ ساتھ پورے ہندوستان اور پوری دنیا میں ان کے چاہنے والوں کے درمیان غم کی لہر دوڑ گئی۔ اپنے شیدائیوں میں دیدی کے نام سے مشہور بھارت رتن لتا منگیشکر کی آج ہی پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ ان کی یاد میں دو روزہ قومی غم منانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے لتا منگیشکر کے انتقال پر اظہارِ غم کرتے ہوئے کہا کہ ’’لتا دیدی نے اپنے نغموں کے ذریعہ مختلف جذبات کا اظہار کیا۔ انھوں نے دہائیوں سے ہندوستانی فلم انڈسٹری میں آئی تبدیلیوں کو نزدیک سے دیکھا۔ فلموں سے علیحدہ وہ ہندوستان کی ترقی کے لیے ہمیشہ پرجوش رہیں۔ میں اپنا غم لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا۔ ہمدرد اور سب کی پروا کرنے والی لتا دیدی ہمیں چھوڑ کر چلی گئیں۔‘‘
صدر جمہوریہ رام ناتھ کوود نے بھی لتا منگیشکر کے انتقال کو غمناک قرار دیا اور کہا ’’لتا جی کا انتقال میرے لیے دل توڑنے والا ہے، جیسا کہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کے لیے۔ ان کے نغموں کی بڑی تعداد میں ہندوستانی تہذیب اور ثقافت کا عکس ہے جس میں نسلوں نے اپنے داخلی جذباات کا اظہار محسوس کیا۔ ان کی حصولیابیاں ناقابل موازنہ رہیں گی۔‘‘