وزارت برائے الیکٹرانکس و اطلاعاتی ٹیکنالوجی نے آدھار کارڈ سے متعلق ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ’یو آئی ڈی اے آئی‘ کی تازہ ایڈوائزری فوری اثر سے واپس لی جاتی ہے۔ اس کے غلط مطالب میں سمجھے جانے کے امکانات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ دراصل مرکز کی مودی حکومت آدھار سے متعلق نئی ایڈوائزری پر لگاتار تنقید کا سامنا کر رہی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ اس کو واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
غور طلب ہے کہ یو آئی ڈی اے آئی کے بنگلورو ریجنل دفتر نے حال میں ایک نئی آدھار ایڈوائزری جاری کی تھی۔ اس میں کہا گیا تھا کہ لوگوں کو کسی ادارہ کو آدھار کارڈ کی فوٹو کاپی نہیں دینی چاہیے۔ ایسے میں اس کا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔ اس کی جگہ آپ ماسکڈ آدھار کا استعمال کر سکتے ہیں۔ ماسکڈ آدھار میں 12 ہندسے کا پورا آدھار نمبر نظر نہیں آتا ہے۔ اس میں آدھار نمبر کے صرف آخری 4 ہندسے ہی دکھائی دیتے ہیں۔ اسے آپ آن لائن بھی حاصل کر سکتے ہیں۔
نئی ایڈوائزری سامنے آنے کے بعد لوگوں میں ایک ہلچل پیدا ہو گئی کیونکہ اب تک آدھار کو ہر جگہ لازمی کرنے کی کوششیں ہو رہی تھیں۔ سوشل میڈیا پر کہا جانے لگا کہ حکومت نے اس ایڈوائزری کو جاری کرنے میں تاخیر کر دی، کیونکہ لوگ تقریباً 10 سال سے آدھار کا استعمال کر رہے ہیں۔ بہرحال، حکومت نے ایڈوائزری واپس لیتے ہوئے لوگوں کو بھروسہ دلایا کہ آدھار محفوظ ہے۔