گجرات اسمبلی انتخاب کے نتائج برآمد ہو چکے ہیں۔ بی جے پی نے ایک نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے 182 اسمبلی نشستوں میں سے تن تنہا 156 پر جیت حاصل کی ہے۔ دوسرے مقام پر رہنے والی پارٹی کانگریس نے گجرات میں اب تک کا سب سے بدترین مظاہرہ کرتے ہوئے محض 17 نشستوں پر کامیابی حاصل کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گجرات میں پہلی مرتبہ قسمت آزمائی کرنے والی عام آدمی پارٹی نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں۔ اسے ریاست میں تقریباً 13 فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں اور اصولاً وہ اب قومی پارٹی کہلانے کی حقدار بن گئی ہے۔

گجرات اسمبلی انتخاب کے جو نتائج سامنے آئے ہیں اس میں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ مسلم طبقہ نے بھی بی جے پی کو بڑھ چڑھ کر ووٹ دیا ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ 10 بڑی مسلم آبادی والے علاقوں میں سے 8 پر بی جے پی امیدواروں نے فتح کا پرچم لہرایا۔ بقیہ 2 پر کانگریس کو کامیابی ملی۔ یہ 8 سیٹیں ہیں لمبایت، باپو نگر، جمبوسر، بھج، ویجل پور، بھروچ، واگرا اور دریا پور۔ جمال پور کھڑیا (61 فیصد مسلم) اور دانیلمڑا (48 فیصد مسلم) سیٹ پر بی جے پی دوسرے مقام پر رہی۔

اگر 2017 کے اسمبلی انتخاب کی بات کریں تو مذکورہ بالا 10 بڑی مسلم آبادی والی سیٹوں میں سے 5 پر کانگریس اور 5 پر بی جے پی کا قبضہ ہوا تھا۔ غور طلب یہ بھی ہے کہ بڑی مسلم آبادی والی سیٹوں پر بھی بی جے پی نے بڑے فرق سے جیت حاصل کی ہے۔