گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے سنیچر کے روز اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔ انھوں نے ریاست کے گورنر آچاریہ دیووَرت سے ملاقات کر اپنا استعفیٰ نامہ پیش کیا۔ بعد ازاں انھوں نے کہا کہ ’’گزشتہ 5 سالوں میں مجھے تعاون کا جو موقع ملا، اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کا بہت شکرگزار ہوں۔‘‘ وجے روپانی نے مزید کہا کہ ’’میرا ماننا ہے اب گجرات کی ترقی کا سفر وزیر اعظم کی قیادت میں ایک نئے جوش اور نئی توانائی کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔‘‘
وجے روپانی کے استعفیٰ کے بعد کانگریس لیڈر ہاردک پٹیل کا رد عمل سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے روپانی نے یہ استعفیٰ دیا ہے۔ پٹیل کا کہنا ہے کہ 2022 میں گجرات میں اسمبلی انتخاب ہونا ہے، اور عوام کے سوالات سے بھاگنے کے لیے بی جے پی نے روپانی کا استعفیٰ لے لیا ہے۔ اب بی جے پی کہے گی وزیر اعلیٰ نیا ہے، انھیں کام کرنے کا موقع دیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سال اب تک تین بی جے پی حکمراں ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ استعفیٰ دے چکے ہیں۔ اتراکھنڈ میں تو 2 وزرائے اعلیٰ نے استعفیٰ دے دیا اور بنائے گئے تیسرے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی ابھی اپنی ذمہ داری سنبھال رہے ہیں۔ کرناٹک میں بھی گزشتہ جولائی میں بی ایس یدی یورپا نے وزیر اعلیٰ عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد بسوراج بومئی کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا۔