مشرق وسطیٰ میں ان دنوں #إلا_رسول_الله_يا_مودي ٹرینڈ کر رہا ہے۔ اس کی وجہ بی جے پی ترجمانوں کی رسولؐ اللہ کے خلاف دیدہ دہنی ہے۔ ٹی وی مباحثہ کے دوران نوپور شرما نے جو زہر افشانی کی، اور پھر گزشتہ دنوں بی جے پی ترجمان نوین کمار جندل نے جو شرمناک ٹوئٹ کیا، اس نے خلیجی ممالک کو ناراض کر دیا ہے۔ خلیجی ممالک کے لوگ ہندوستانی مصنوعات نہ خریدنے کی سوشل میڈیا پر اپیل کر رہے ہیں۔ ایسی بھی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ سعودی عربیہ، کویت، بحرین وغیرہ میں سپراسٹورس سے ہندوستانی مصنوعات نکال دی گئی ہیں۔
اس درمیان بی جے پی نے ایک پریس ریلیز جاری کر اپنے ترجمانوں کے بیانات سے کنارہ کر لیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پارٹی کسی بھی مذہب یا مذہبی شخصیت کی بے عزتی کی شدید مذمت کرتی ہے۔ بی جے پی ایسے کسی بھی شخص یا فلسفہ کو فروغ نہیں دیتی جو کسی مذہبی نظریہ یا مذہبی فرقہ کے خلاف ہو۔‘‘ تازہ ترین خبروں کے مطابق تنازعہ بڑھنے کے بعد بی جے پی نے ترجمان نوپور شرما اور ترجمان و میڈیا انچارج نوین کمار جندل کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انھیں معطل کر دیا ہے۔
بہرحال، اپنے ٹوئٹ پر بڑھتے تنازعہ کے بعد بی جے پی لیڈر نوین کمار جندل نے صفائی پیش کی ہے۔ 5 جون کو کیے گئے ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہم سبھی مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ سوال صرف ان سے تھا جو ہمارے دیوی-دیوتاؤں پر نازیبا تبصرے کر کے نفرت پھیلاتے ہیں۔‘‘