یو پی ایس سی (یونین پبلک سروس کمیشن) سول سروسز امتحان کا ریزلٹ گزشتہ 30 مئی کو جب جاری ہوا تو سبھی کامیاب امیدواروں کے گھروں پر خوشی کا ماحول تھا۔ مصطفیٰ ہاشمی بھی کامیاب امیدواروں میں شامل تھے اور انھیں بھی دوست و احباب سے لگاتار مبارکبادیاں مل رہی تھیں۔ پھر جب یہ خبر پھیلی کہ مصطفیٰ ہاشمی دراصل حافظ ہیں اور انھوں نے بغیر کسی کوچنگ کے یو پی ایس سی نکال لیا ہے، تو ان کے نام کا ہر طرف ڈنکا بجنے لگا۔ سوشل میڈیا پر انھیں خوب تعریفیں ملنے لگیں اور اخبارات کے ساتھ ساتھ نیوز پورٹل پر بھی وہ چھا گئے۔
حافظ مصطفیٰ (رینک-162) نے یو پی ایس سی میں کامیابی حاصل کر ان لوگوں کو خاموش کر دیا ہے جو اکثر مدارس کے لڑکوں کو کم ذہین ٹھہراتے ہیں۔ خصوصاً بغیر کوچنگ کے یہ کامیابی مزید قابل تعریف ہے۔ مصطفیٰ کا خود بھی کہنا ہے کہ ان کی تیاری سیلف اسٹڈی پر مبنی تھی کیونکہ بیشتر تعلیمی مواد آن لائن دستیاب ہیں۔ حالانکہ ساتھ ہی وہ کہتے ہیں ’’کچھ اداروں کی ٹیسٹ سیریز سے میں نے فائدہ اٹھایا۔‘‘
غور طلب ہے کہ مصطفیٰ کی یو پی ایس سی میں کامیابی کوئی پہلی کامیابی نہیں ہے۔ وہ ایک اسپتال میں ڈاکٹر ہیں اور کووڈ بحران کے دوران مریضوں کا علاج کرتے ہوئے یو پی ایس سی کی تیاری کی۔ علاوہ ازیں ’کون بنے گا کروڑپتی‘ سمیت کئی کوئز مقابلوں میں بھی انھیں کامیابی حاصل ہو چکی ہے۔ وہ شروع سے ہی ذہین ہیں اور دسویں درجہ میں تو وہ اسکول ٹاپر تھے۔