کئی طرح کی تبدیلیوں سے گزر رہے افغانستان میں طالبان کا اثر اب ان کے احکامات میں صاف دکھائی دینے لگا ہے۔ اسلامی تعلیمات کو پیش نظر رکھتے ہوئے خواتین پر کئی طرح کی پابندیاں لگ چکی ہیں، اور اب مردوں کو داڑھی منڈوانے اور ہیئر اسٹائلنگ سے منع کیا جا رہا ہے۔ افغانستان کے ہلمند علاقہ میں طالبان نے سبھی سیلون میں داڑھی شیونگ کرنے یا اسے چھوٹا کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔ اس سلسلے میں طالبان نے حجاموں کے نام چٹھی بھی جاری کی ہے۔

اس تعلق سے ’دی فرنٹیر پوسٹ‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں طالبان کی چٹھی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ ’’جنوبی افغانستان کے ہلمند علاقہ میں طالبان نے ہیئر اسٹائلنگ اور داڑھی منڈوانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔‘‘ رپورٹ کے مطابق وزارت برائے اسلامی واقفیت (منسٹری آف اسلامک اورینٹیشن) کے افسران نے ہلمند کی راجدھانی لشکرگاہ میں ہیئر ڈریسنگ سیلون کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی تھی جس میں ہیئر اسٹائلنگ اور داڑھی شیونگ کرنے کو لے کر انھیں متنبہ کیا گیا تھا۔

حجاموں کے نام جاری کردہ یہ چٹھی سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہو رہی ہے۔ اس چٹھی کو پڑھنے سے پتہ چلتا ہے کہ طالبان نے ہیئر ڈریسنگ سیلون میں کسی بھی طرح کی موسیقی بجانے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ سب افغانستان میں شریعہ قانون نافذ کیے جانے کی کوششوں کے تحت ہو رہا ہے، اور دھیرے دھیرے مزید کچھ احکامات جاری کیے جائیں گے۔