گجرات اسمبلی انتخاب سے قبل ہاردک پٹیل نے کانگریس کو زبردست جھٹکا دیتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی کو ایک خط لکھا ہے جس میں پارٹی سے الگ ہونے کی وجوہات کا تذکرہ کیا ہے۔ گجرات کے بڑے پاٹیدار لیڈروں میں شمار ہاردک پٹیل نے خط میں لکھا ہے کہ ’’ایودھیا میں پربھو رام کا مندر ہو، سی اے اے-این آر سی کا ایشو ہو، جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے کا معاملہ ہو یا جی ایس ٹی نافذ کرنے کا فیصلہ، ملک طویل مدت سے ان کا حل چاہتا تھا، لیکن کانگریس پارٹی اس میں صرف رکاوٹ بننے کا کام کرتی رہی۔‘‘
ہاردک پٹیل نے اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے سونیا گاندھی کو لکھے گئے اس خط کو شیئر بھی کیا ہے۔ اس خط کے ساتھ انھوں نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’آج میں ہمت کر کے کانگریس پارٹی کے عہدہ اور پارٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ میرے اس فیصلے کا استقبال میرا ہر ساتھی اور گجرات کی عوام کرے گی۔ میں مانتا ہوں کہ میرے اس قدم کے بعد میں مستقبل میں گجرات کے لیے سچ میں مثبت طور پر کام کر پاؤں گا۔‘‘
سونیا گاندھی کو لکھے خط میں ہاردک پٹیل نے کانگریس لیڈروں پر گجرات کو نظر انداز کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے لکھا کہ ’’ہندوستان ہو، گجرات ہو یا میرا پٹیل سماج، ہر ایشو پر کانگریس کا اسٹینڈ صرف مرکزی حکومت کی مخالفت تک محدود رہا۔‘‘