بالی ووڈ اداکار منوج باجپئی کی ایک ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر خوب تعریفیں بٹور رہی ہے۔ ویڈیو نئی تو نہیں ہے، لیکن ملک کے موجودہ ہندو-مسلم منافرت والے ماحول پر بہترین پیشکش معلوم پڑتی ہے۔ اس میں منوج ایک نظم پڑھتے نظر آ رہے ہیں جس کا عنوان ہے ’بھگوان اور خدا‘۔ نظم ملاپ زاویری کی لکھی ہوئی ہے۔
یہ ویڈیو 2.20 منٹ پر مشتمل ہے جس میں منوج باجپئی کہہ رہے ہیں ’’بھگوان اور خدا آپس میں بات کر رہے تھے۔ مندر اور مسجد کے بیچ چوراہے پر ملاقات کر رہے تھے۔ کہ ہاتھ جوڑے ہوئے ہوں یا دعا میں اٹھے، کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔ کوئی منتر پڑھتا ہے تو کوئی نماز پڑھتا ہے۔ انسان کو کیوں نہیں آتی شرم ہے، جب وہ بندوق دکھا کر کے پوچھتا ہے کہ کیا تیرا دھرم ہے۔ اس بندوق سے نکلی گولی نہ عید دیکھتی ہے نہ ہولی، سڑک پہ بس سجتی ہے بے گناہ خون کی ہولی۔ بھگوان اور خدا آپس میں بات کر رہے تھے، مندر اور مسجد کے بیچ کسی چوراہے پر ملاقات کر رہے تھے۔‘‘
مدھیہ پردیش، گجرات، راجستھان اور دہلی میں جس طرح سے فرقہ وارانہ تصادم کے واقعات سامنے آئے ہیں، یہ ویڈیو انتہائی سبق آموز ہے۔ نظم لکھنے والے ملاپ زاویری کا کہنا ہے کہ ’’میں نے یہ نظم 2020 میں مئی کے مہینے میں ریلیز کی تھی۔ میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ نظم پھر سے ریلیوینٹ ہوتی جا رہی ہے۔ کیونکہ بدقسمتی سے گزشتہ کچھ دنوں میں ایسے (فرقہ وارانہ) واقعات ملک بھر میں دیکھنے کو ملے ہیں۔‘‘