کرناٹک میں حجاب تنازعہ نے فکر انگیز ماحول پیدا کر دیا ہے۔ مسلم سماج کے کئی لوگوں نے اپنی بچیوں کو بے حجاب اسکول-کالج بھیجنے سے منع کر دیا ہے اور نام کٹوا دیا ہے۔ ایسے میں حجاب پسند کرنے والی طالبات تعلیم کے شعبہ میں پیچھے نہ رہ جائیں، اس لیے کرناٹک وقف بورڈ نے ایک اہم اعلان کیا ہے۔ وقف بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ مسلم طالبات کے لیے علیحدہ اسکول-کالج تعمیر کرائے گا۔

اس سلسلے میں ’زی سلام‘ نے ایک خصوصی رپورٹ شائع کی ہے جس میں وقف بورڈ کے چیئرمین مولانا شفیع سعدی کے حوالے سے کچھ اہم جانکاریاں دی گئی ہیں۔ مولانا شفیع سعدی کے مطابق حجاب اسلام کا ضروری حصہ ہے، اس لیے کئی مسلم طالبات نے بغیر حجاب اسکول و کالج جانا چھوڑ دیا ہے۔ ایسے میں ہمیں ہی کچھ کرنا ہوگا۔ ضلع وقف آفس (ڈی ڈبلیو او) سے یہ جانکاری مانگی گئی ہے کہ کہاں کہاں وقف کی جگہ خالی ہے تاکہ وہاں ویمنس کالج بنائے جا سکیں۔

بتایا جاتا ہے کہ کرناٹک اسٹیٹ وَقف بورڈ کی ہوئی ایک میٹنگ کے دوران مسلم طالبات کے لیے اسکول و کالج کھولنے کا فیصلہ لیا گیا۔ میٹنگ میں اس بات پر اتفاق قائم ہوا کہ ریاست کے تمام اضلاع میں وقف بورڈ کی ایسی خالی پڑی زمینوں کی تلاش کی جائے گی جہاں اسکول و کالج بنائے جا سکیں۔ مولانا شفیع سعدی کا کہنا ہے کہ ان اداروں کی تعمیر میں وقف بورڈ کے علاوہ حکومت اور مقامی امراء سے مالی تعاون کی گزارش کی جائے گی۔