کرناٹک پری-یونیورسٹی امتحان کا ریزلٹ 18 جون کو جاری کیا گیا جس میں الہام نے 600 میں 597 نمبر حاصل کیے۔ الہام کو پوری ریاست میں دوسرا مقام حاصل ہوا ہے، جبکہ پہلا مقام حاصل کرنے والی سمرن شیسا راؤ نے 598 نمبر حاصل کیے۔ الہام کے بارے میں قابل ذکر یہ ہے کہ وہ حجاب کا استعمال کرتی ہے اور بہترین نمبرات کے ساتھ پاس ہو کر اس نے ثابت کر دیا ہے کہ حجاب تعلیم میں رخنہ انداز نہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ کرناٹک ہی وہ ریاست ہے جہاں تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو لے کر تنازعہ ہوا۔ یہاں کئی اسکولوں و کالجوں میں حجاب استعمال کرنے والی طالبات کو کلاسز کرنے اور امتحان دینے سے محروم رہنا پڑا۔ لیکن الہام کے لیے اچھی بات یہ رہی کہ وہ جس کالج (سینٹ الوئسیس پی یو کالج) میں تعلیم حاصل کر رہی تھیں وہاں حجاب پر پابندی نہیں لگائی گئی۔ سائنس اسٹریم میں بہترین کارکردگی پیش کرنے والی الہام کا کہنا ہے کہ انھیں اسکول میں بہت اچھا ماحول ملا اور وہاں کے ٹیچرس نے جو لیکچرس دیے اس کو بغور سننا فائدہ مند ثابت ہوا۔

غور طلب ہے کہ الہام ماہر نفسیات بننا چاہتی ہے اور اپنا خواب پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے والد محمد رفیق داؤد ایک کمپیوٹر پروگرامر ہیں جبکہ والدہ گھریلو ذمہ داریاں سنبھالتی ہیں۔ الہام کا کہنا ہے کہ والدین نے ہمیشہ اس کا ساتھ دیا اور حوصلہ افزائی کی۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ وہ تعلیم میں بہتر کارکردگی پیش کر پائیں۔