کرناٹک کے اڈوپی واقع کالج میں حجاب پر پابندی کے خلاف 6 طالبات نے جو احتجاجی مظاہرہ شروع کیا تھا، اب وہ ملک گیر شکل اختیار کر چکا ہے۔ 11 فروری یعنی جمعہ کے روز ہندوستان کی کئی ریاسوں میں باحجاب خواتین بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل کر ’حجاب ہمارا حق‘ کا نعرہ بلند کرتی ہوئی نظر آئیں۔ اتر پردیش، مہاراشٹر اور جموں و کشمیر میں کئی مقامات پر برقع نشیں خواتین کو کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف سراپا احتجاج دیکھا گیا۔

جمعہ کے روز اتر پردیش کے علی گڑھ میں مسلم خواتین نے حجاب کی حمایت میں پوسٹر اور بینر لے کر مظاہرہ کیا۔ وہ ’حجاب ہمارا حق ہے، ہم اسے نہیں اتاریں گے‘ کا نعرہ بھی لگا رہی تھیں۔ مہاراشٹر کے مالیگاؤں میں بھی خواتین مظاہرہ کرتی ہوئی نظر آئیں اور قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو بھی مالیگاؤں میں ہزاروں مسلم خواتین نے حجاب کی حمایت میں مظاہرہ کیا تھا۔ اس کا انعقاد جمعیۃ علماء ہند نے کیا تھا جس کے پیش نظر پولس نے جمعیۃ کے 4 لوگوں کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا کیس بھی درج کیا۔

جموں و کشمیر سے بھی حجاب کی حمایت میں خواتین کے احتجاجی مظاہرے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ حالانکہ اس درمیان آر ایف اے-ڈوگرا فرنٹ کے کارکنان نے حجاب کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کو سیاسی جنگ کا میدان نہیں بننا چاہیے۔ نہ حجاب کو اجازت دی جانی چاہیے اور نہ ہی بھگوا شال کو۔