اس وقت ہندوستان میں حجاب تنازعہ زوروں پر ہے۔ کچھ ہستیاں حجاب کی حمایت میں بیان دے رہی ہیں، تو کچھ ہستیاں اس کے خلاف سڑکوں پر اتری نظر آ رہی ہیں۔ حجاب پر بیانات کا سلسلہ تو اپنے عروج پر ہے۔ ایسے ماحول میں حجاب پہننے والی ریپر ثانیہ مستری کو بھی خوب شہرت مل رہی ہے۔ پہلے انھیں کلرس ٹی وی کے شو ’ہنرباز‘ میں دیکھا گیا تھا اور تب سے ہی انھوں نے شہرت کی طرف قدم بڑھانا شروع کیا۔
15 سال کی ثانیہ مستری نے ریپر کی شکل میں بہترین مقام حاصل کر لیا ہے۔ انہیں لوگ ’گلی گرل‘ کے نام سے بھی جانتے ہیں۔ ممبئی کے گووَنڈی کی باشندہ ثانیہ نے اپنے جذبات کو شاعری کی شکل دینا قریب 10 سال کی عمر سے شروع کیا، اور پھر اسے رَیپ میوزک میں ڈھالنا شروع کر دیا۔ اب ثانیہ معاشرے کے مسائل کو اپنے رَیپ کے ذریعے لوگوں کے سامنے پیش کرتی ہے۔
ثانیہ مستری نے جب ’ہنرباز‘ شو میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا تھا تو اسے دیکھ کر جج متھن چکروتی بھی بے حد متاثر ہوئے تھے۔ انھوں نے ثانیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ان کے گانے کے بول بالکل میرے دل میں جا بسے۔‘‘ اپنی تعریف سن کر ثانیہ بھی بے حد جذباتی ہو گئی تھی۔ غور طلب ہے کہ ثانیہ ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہے۔ اس کے والد آٹو چلاتے ہیں۔ گھر کی مالی حالات ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے ثانیہ نے رَیپ میں ہنر آزمائی کرنا شروع کیا۔