ہریانہ کے گروگرام میں کھلی جگہوں پر نمازِ جمعہ کے دوران ہندو شدت پسندوں کا ہنگامہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ خصوصاً گروگرام کے سیکٹر 12-اے اور سیکٹر 47 میں گزشتہ کچھ ہفتوں سے نمازِ جمعہ کے دوران کئی بار ’جے شری رام‘ کے نعرے لگے اور مسلمانوں سے نماز نہ پڑھنے کے لیے کہا گیا۔ موقع پر موجود سیکورٹی اہلکاروں نے کسی طرح سے حالات کو قابو میں کیا اور نماز مکمل ہوئی۔ آج ایک بار پھر شدت پسند ہندوؤں کا ایک گروپ جمعہ کی نماز کے وقت سیکٹر 12-اے پہنچ گیا اور کھلی جگہ پر نماز پڑھے جانے کی مخالفت کرنے لگے۔ اس بار پولس نے سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تقریباً 30 لوگوں کو حراست میں لے لیا اور بجگھیڑا تھانہ لے گئے۔

دراصل گروگرام میں ہر اس جگہ پر آج پولس کی سیکورٹی سخت کر دی گئی تھی جہاں نماز کے دوران ہندوؤں کی مخالفت کا اندیشہ تھا۔ غور طلب ہے کہ گروگرام پولس انتظامیہ کی جانب سے جمعہ کو ضلع میں 37 مقامات پر کھلے میں نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان میں سیکٹر 47 اور سیکٹر 12-اے بھی شامل ہے۔ اس کے باوجود وی ایچ پی جیسی ہندو تنظیموں کے کارکنان ہر جعہ کو ہنگامہ کھڑا کر دیتے ہیں۔ سیکٹر 47 میں گزشتہ مہینے کئی بار شرپسند افراد نمازِ جمعہ کی مخالفت کرتے نظر آئے۔ ہر بار پولس نے سمجھایا کہ ضلع انتظامیہ کی میٹنگ میں یہ طے ہو چکا ہے کہ کہاں کھلے میں نماز کی اجازت ہوگی، اور کہاں نہیں۔