ہندوستان میں بھلے ہی ان دنوں ہندو-مسلم اتحاد کو توڑنے کی کوششیں زوروں پر چل رہی ہیں، لیکن ملک میں ایسی مثالیں بھری پڑی ہیں جو ان دو فرقوں کے درمیان موجود محبت کا اظہار کرتی ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ ہندو-مسلم اتحاد کی مثالیں اب دیگر ممالک میں بھی خوب دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ اس کی تازہ مثال بنگلہ دیش ہے جہاں فرقہ وارانہ خیر سگالی کی ایک نئی داستان رقم کی گئی ہے۔ مذہبی کٹرپسندی سے نبرد آزما اس ملک میں ایک ہندو شخص کی زمین پر مسجد اور مسلم شخص کی زمین پر شمشان تعمیر کرنے کی تیاریاں چل رہی ہیں۔
ایک بنگلہ دیشی نیوز ویب سائٹ پر شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ باگیرہاٹ ضلع واقع فقیرہاٹ اظہر علی ڈگری کالج کے اسسٹنٹ پروفیسر پرنب کمار گھوش نے مسجد تعمیر کے لیے اپنی زمین عطیہ کی ہے۔ دوسری طرف مقامی لیڈر شیخ میزان الرحمن نے ہندوؤں کے علاقے میں موجود اپنی زمین کا ایک ٹکڑا شمشان بنوانے کے لیے عطیہ کر دیا ہے۔
زیر تعمیر مسجد کے تعلق سے بتایا جاتا ہے کہ فقیرہاٹ میں کوئی مسجد نہیں اس لیے زمیندار پرنب گھوش سے مقامی لوگوں نے مدد کی اپیل کی۔ اس ضرورت کو دیکھتے ہوئے پرنب گھوش نے مسجد تعمیر کے لیے اپنی زمین دینے کا اعلان کر دیا۔ مسجد انتظامیہ سے جڑے ایک فرد غوث شیخ نے بتایا کہ گھوش نے ہمیں نہ صرف زمین دی بلکہ زیر تعمیر مسجد میں مدعو کیے جانے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر کھانا بھی کھایا۔