مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی پوجا کرنے والوں کی بھی ہندوستان میں کمی نہیں ہے۔ اکثر ناتھورام گوڈسے کی حمایت اور مہاتما گاندھی کی ہتک عزتی کرنے والے بیانات ہندوتوا تنظیموں کے لیڈران دیتے رہے ہیں۔ لیکن اب ہندو مہاسبھا نے ایک ایسا مطالبہ کیا ہے جو حیرت انگیز ہے۔ انھوں نے 19 مئی کو ایک جلسہ کے بعد میرٹھ کا نام بدل کر ’ناتھورام گوڈسے نگر‘ رکھنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

دراصل 19 مئی کو ناتھورام گوڈسے کا یوم پیدائش ہے۔ اس موقع پر میرٹھ واقع اپنے دفتر میں ہندو مہا سبھا نے خصوصی پوجا کا انعقاد کیا۔ اسی پوجا پروگرام کے بعد میرٹھ کا نام ناتھورام گوڈسے سے منسوب کرنے کا مطالبہ کیا گیا، اور ساتھ ہی دعویٰ کیا گیا کہ جلد ہی ہندوستان ’ہندو راشٹر‘ کی شکل میں جانا جائے گا۔ ہندو مہاسبھا کے ترجمان ابھشیک اگروال نے بتایا کہ تنظیم کے کارکنان ’ناتھورام گوڈسے کی جینتی‘ منانے کے لیے جمع ہوئے اور ’ہندو مخالف گاندھی واد‘ کو ختم کرنے کا حلف لیا۔

ابھشیک اگروال نے میرٹھ شہر کا تعلق گوڈسے فیملی سے ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے شہر کا نام ’ناتھورام گوڈسے نگر‘ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے بتایا کہ گوڈسے تین مرتبہ میرٹھ آئے تھے۔ انھوں نے کہا کہ شہر کا نام بدلنے کے لیے مرکزی حکومت کو کھلا خط بھی بھیجا گیا ہے۔ اس درمیان ابھشیک اگروال نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ میرٹھ میں جو مساجد موجود ہیں انھیں مندر کو توڑ کر تعمیر کیا گیا ہے۔