مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی 2 مارچ کی شام وارانسی پہنچیں اور پھر سیدھے ’دشاشومیگھ گھاٹ‘ کی طرف بڑھنے لگیں۔ اس دوران انھیں اس وقت عجیب و غریب صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب ہندو یوا واہنی کے کارکنان نے قافلہ روک دیا۔ اس بھگوا تنظیم کے لوگوں نے ممتا بنرجی کے خلاف نعرے بلند کیے اور سیاہ جھنڈا بھی دکھایا۔ لیکن اس دوران ممتا بنرجی نے ایسا قدم اٹھایا جسے دیکھ کر سبھی حیران رہ گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جب ہندو یوا واہنی کے لوگوں نے ممتا بنرجی کے قافلہ کو روکا تو وہ بلاخوف و خطر کار کا دروازہ کھول کر باہر نکلیں۔ اس کے بعد مائک لے کر انھوں نے زوردار آواز میں کہا ’’میں ڈرنے والی نہیں ہوں، اور نہ ہی بھاگنے والی ہوں۔‘‘ ان کا یہ انداز دیکھ کر بھگوا کارکنوں کو کچھ سمجھ نہیں آیا۔ بہرحال، ان ہنگاموں کے درمیان ممتا دشاشومیگھ گھاٹ بھی پہنچیں اور پوجا بھی کی۔ پھر جب وہ گھاٹ سے باہر آئیں تو بھی مخالفین نے ممتا کے خلاف نعرے بازی کی۔
بتایا جاتا ہے کہ ممتا کے خلاف نعرہ لگانے والوں میں بی جے پی حامیوں کی بڑی تعداد تھی۔ اس ہنگامہ کے بعد سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’بی جے پی کے بگڑے حالات ہیں، کیونکہ دیدی-بھیا ساتھ ہیں۔ بی جے پی مغربی بنگال میں ہوئی شرمناک شکت کے صدمے سے اب بھی باہر نہیں نکلی ہے۔ اسی لیے ممتا بنرجی کو بنارس میں سیاہ جھنڈے دکھا رہی ہے۔‘‘