’سونی لیو‘ پر اسٹریم ہو رہی ویب سیریز ’راکیٹ بوائز‘ سرخیوں میں ہے۔ یہ دو بڑے سائنسدانوں اور بڑھتے ہندوستان کی ایک ایسی رومانوی، جوشیلی اور دلچسپ کہانی ہے جسے دیکھ کر ہر ہندوستانی کا سینہ فخر سے چوڑا ہوئے بغیر نہیں رہ سکے گا۔ یہ ویب سیریز سب سے بڑا پیغام یہ دیتی ہے کہ تاریخ جملوں سے نہیں ہمت سے بنتی ہے۔
شروع میں ’راکیٹ بوائز‘ کے نام سے ایسا معلوم ہوتا تھا کہ یہ کسی سائنسداں کی عام سی کہانی ہوگی، لیکن اس ویب سیریز کے ہر ایپی سوڈ نے لوگوں پر اپنا خمار چڑھانا شروع کر دیا کیونکہ یہ صرف راکیٹ یا اٹامک ریکٹر بنانے کی کہانی نہیں تھی بلکہ اس میں جنگ، جدوجہد، عشق کے ساتھ ہندوستان کے ہندوستان بننے کی تصویر پیش کی گئی ہے۔
’راکیٹ بوائز‘ کی جان اس کے اداکار اور تکنیکی ٹیم ہیں جس میں ہومی جہانگیر بھابھا بنے جم سوربھ اور بکرم سارابھائی بنے ایشواک سنگھ نے اداکاری کی ایسی لکیر کھینچی ہے جسے پار کرنا دوسروں کے لیے ایک چیلنج ہے۔ جم اور ایشواک نے جئے-ویرو کی طرح کہانی کو آخر تک باندھ کر رکھا ہے اور اسے کہیں بھی کمزور نہیں ہونے دیا۔ ریجینا کیسنڈرا نے مرنالی سارابھائی کا کردار بخوبی ادا کیا ہے جن کا لُک ’سُربھی‘ کی رینوکا سہانے کی یاد تازہ کرتا ہے۔ جواہر لال نہرو کے کردار میں رجت کپور نے اپنی گہری چھاپ چھوڑی ہے۔ ’راکیٹ بوائز‘ کی ہدایت کاری ابھئے پنّو نے کی ہے جس میں انہیں کئی دیگر لوگوں کا بھی ساتھ ملا ہے۔