ہولی کا تہوار پورے ملک میں 18 مارچ کو جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ اس درمیان کچھ مقامات پر ایسے حادثات رونما ہوئے جس نے کئی لوگوں کے لیے اس تہوار کو ماتم میں تبدیل کر دیا۔ ویسے تو چھوٹے موٹے واقعات کئی ریاستوں میں رونما ہوئے، لیکن اتر پردیش میں 2، تریپورہ میں 3، اور اڈیشہ میں 2 افراد کی موت نے جشن کے ماحول کو غم میں تبدیل کر دیا۔
اتر پردیش کے امیٹھی میں ہولی کھیلنے والے دو گروپ کے درمیان ہوئی زبردست لڑائی میں 2 افراد کی موت اور تقریباً 6 کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ ان میں سے نصف کی حالت سنگین ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بابوپور گاؤں کے لوگ سڑک پر ہولی کھیل رہے تھے۔ جب ریوڑاپور گاؤں کے لوگ ہولی کھیلتے ہوئے وہاں سے گزر رہے تھے تو بابوپور باشندوں نے انھیں رنگ لگا دیا۔ اسی بات کو لے کر تنازعہ شروع ہوا جس نے خونی تصادم کی شکل اختیار کر لی۔
دوسری طرف شمالی تریپورہ کے امباسا میں 16-13 سال کے تین بچے ہولی کھیلنے کے بعد نہر میں غسل کرنے گئے اور غرقاب ہو گئے۔ یہ بچے بارڈر سیکورٹی فورس سے منسلک کنبوں کے تھے۔ بچوں کو نہر سے نکال کر فوراً اسپتال لے جایا گیا جہاں انھیں مردہ قرار دے دیا گیا۔ اسی طرح اڈیشہ کے جاجپور ضلع میں بھی ہولی کھیلنے کے بعد کھارسوٹا ندی میں نہانے کے دوران 2 نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ایک زخمی کا اسپتال میں علاج چل رہا ہے اور چار دیگر لاپتہ بھی بتائے جا رہے ہیں۔