دوشنبہ، تاجکستان: آج یہاں انڈیا اسٹڈی سینٹر، تاجک نیشنل یونیورسٹی کے زیر اہتمام ’ہولی ہندوستان میں‘ کے موضوع پر ایک خصوصی لکچر کا انعقاد ہوا، جسے وزیٹنگ پروفیسر ڈاکٹر مشتاق صدف نے پیش کیا۔ جلسہ کی صدارت پروفیسر قربان حیدر نے کی۔

ڈاکٹر مشتاق صدف نے خصوصی لکچر میں کہا کہ ہولی دراصل محبت، اتحاد، یگانگت اور باہمی رواداری کا تہوار ہے۔ یہ رادھا-کرشن کی ابدی محبت کے جشن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’ہولی کا تہوار برائی پر اچھائی کی فتح کی علامت بھی ہے۔ یہ تہوار برصغیر ہند و پاک کے ساتھ ساتھ اب ایشیا کے دیگر خطوں اور ہندوستانی باشندوں کے ذریعے مغربی دنیا کے کچھ حصوں میں تزک و احترام سے منایا جاتا ہے۔ ہندوستان میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی سب مل کر ایک دوسرے کو ہولی کی مبارکباد دیتے ہیں اور جشن مناتے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’ہولی تقریبات ’ہولیکا دہن‘ کی رسم کے ساتھ شروع ہوتی ہیں جہاں لوگ اکٹھے ہو کر الاؤ کے سامنے مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ ان کی اندرونی برائیاں ختم ہو جائیں۔ اگلی صبح رنگوں والی ہولی منائی جاتی ہے۔‘‘

اپنی صدارتی گفتگو میں شعبہ اردو-ہندی کے چیئرمین پروفیسر قربانوف حیدر نے ہولی کی اہمیت و افادیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ نیز ڈاکٹر مشتاق صدف کے خطبہ کو طلبا و طالبات اور اساتذہ کے لیے بے حد معلوماتی و کارآمد قرار دیا۔ اس موقع پر طلبا و طالبات کے ساتھ ساتھ شعبہ کے اساتذہ محترم علی خان، محترمہ یوروا صباحت اور محترمہ شیرین نے  شرکت کی۔