اتر پردیش کے بارابنکی ضلع میں تین طلاق کا عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ ’گرم پانی‘ نے 16 سال سے ازدواجی زندگی گزار رہے شوہر اور بیوی کو الگ کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ’گرم پانی‘ کو لے کر شروع ہوئے ایک معمولی تنازعہ نے خطرناک صورت اختیار کر لی اور معاملہ پولس تک پہنچ گیا۔ دونوں کے 5 بچے ہیں جن کی پرورش کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق معاملہ جہانگیر آباد تھانہ حلقہ واقع صدرالدین پور گاؤں کا ہے۔ بیوی کا الزام ہے کہ جمعرات (16 دسمبر) کو دوا کھانے کے لیے شوہر کو گرم پانی دیا تو وہ ناراض ہو گئے۔ بولے کہ رہنے دو ہم خود ہی کر لیں گے۔ پھر ہم نے بھی کہہ دیا کہ کر لو۔ اس سے وہ غصہ ہوئے اور تین بار طلاق بول کر گھر سے نکال دیا۔ اس دوران بچوں کو پیٹنے کا الزام بھی بیوی نے شوہر پر لگایا۔ متاثرہ نے اپنے بھائی کے ساتھ تھانہ پہنچ کر شوہر کے خلاف تحریری شکایت دی جس کے بعد جانچ شروع ہو گئی ہے۔
بیوی کا یہ بھی کہنا ہے کہ نکاح کے بعد سے ہی اس کے سسرال والے پریشان کرتے تھے۔ طلاق کے بعد بچوں کی پرورش کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے جس سے متاثرہ پریشان ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ سب سے چھوٹا بچہ 2 سال کا ہے اور بڑے بچوں کی ذمہ داری سنبھالنے والا بھی کوئی نہیں۔ پولس نے جانچ کے بعد کارروائی کا یقین دلایا ہے۔