پاپوا نیو گنی کی آفیشیل آبادی اس وقت تقریباً 90 لاکھ 40 ہزار ہے۔ حالانکہ اقوام متحدہ کی ایک تحقیق نے اس معاملے میں حیرت انگیز رپورٹ جاری کی ہے۔ حال ہی میں اقوام متحدہ نے پاپوا نیو گنی کی آبادی سے متعلق ایک تحقیقی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ اس ملک میں تقریباً 1 کروڑ 70 لاکھ لوگ رہ رہے ہیں، اور اب تک حکومت نے اس جانکاری کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔

دراصل پاپوا نیو گنی میں 2021 کے دوران مردم شماری کا عمل انجام پانا تھا، لیکن کووڈ-19 وبا کے سبب اسے 2024 تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ ایسے میں اقوام متحدہ نے پاپوا نیو گنی کی آبادی کا اندازہ لگانے کے لیے سیٹلائٹ امیجنگ، ہاؤس ڈاٹا اور سروے کا استعمال کیا۔ بعد ازاں اقوام متحدہ آبادی فنڈ نے بتایا کہ ملک کی مجموعی آبادی 17 ملین (1 کروڑ 70 لاکھ) ہو سکتی ہے۔

رپورٹ سامنے آنے کے بعد پاپوا نیو گنی کے وزیر اعظم جیمس مارپے نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انھیں ملک کی حقیقی آبادی کے بارے میں پتہ نہیں۔ حالانکہ انھوں نے اقوام متحدہ کے ذریعہ 17 ملین آبادی کے دعویٰ کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ یہ بہت زیادہ ہے۔ ایک آسٹریلیائی اخبار کو جیمس مارپے نے بتایا کہ ’’چاہے ملک کی آبادی 17 ملین ہو، یا 13 ملین، یا 10 ملین، سچ یہ ہے کہ میرے ملک کی معیشت اتنی چھوٹی ہے کہ سب کو سہولت مہیا کرنا مشکل ہے۔ یہاں ملازمت کی دستیابی بہت کم ہے، وسائل بھی نہیں ہیں۔‘‘