جے این یو کے جذبۂ حریت اور احترام انسانیت کو پروان چڑھانے میں یہاں کے اساتذہ کا غیر معمولی کردار رہا ہے۔ دوران تعلیم جن اساتذہ سے میں نے احترام آدمیت کا سبق سیکھا ان میں سنٹر برائے مطالعہ افریقہ کے پروفیسر ایس این مالاکار قابل ذکر ہیں۔ موصوف ترقی پسند نظریات کے حامل ہونے کے سبب اردو شاعری کے شیدائیوں میں سے ہیں۔ علاوہ ازیں وہ صوبہ بہار میں اردو زبان کی نشر و اشاعت کے لیے بھی کوشاں رہتے ہیں۔ ان کی یہ اردو دوستی ہمیں ان کے قریب لے گئی۔ ہمیں اپنی پوری ٹیم کے ساتھ ان کے ہمراہ ایک سے زائد قومی سمینار میں شرکت کا موقع ملا۔
بہار کے کٹیہار اور کھگڑیا ضلع میں منعقدہ ان ادبی سمینارز کے دوران ان کی شاندار میزبانی اور حسن اخلاق کے مظاہرہ نے ہمیں حیران و ششدر کر دیا۔ شہر کے بہترین ہوٹل میں ہمیں ٹھہرانے سے لے کر ہماری ہر ضرورت کا انھوں نے خاص خیال رکھا۔ سمینار سے ایک دن پہلے وہ ہمیں انتہائی محبت کے ساتھ اپنا گاؤں دکھانے لے گئے۔ گاؤں سے متعلق اپنے مستقبل کے منصوبوں کا ذکر کیا۔ ہم ان کی سادگی اور اخلاق کے معترف ہوتے جا رہے تھے کہ ایک دن انھوں نے تواضع اور انکساری کی حد کر دی۔ ہم نماز کے لیے علاقے کی مسجد میں گئے۔ جب نماز سے فراغت پا کر باہر آئے تو یہ دیکھ کر حیرت زدہ رہ گئے کہ وہ مسجد کے گیٹ پر کھڑے ہو کر ہمارا انتظار کر رہے ہیں۔
’جو دلوں کو فتح کر لے وہی فاتح زمانہ‘
(تحریر: ڈاکٹر آفتاب احمد منیری، استاذ، شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ)