رحمت کائنات حضرت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم جس دین کو لے کر دنیا میں آئے تھے، اس نے نہ صرف اہل عرب کو جینے کے آداب سکھائے بلکہ انھیں زندگی کی اعلیٰ ترین قدروں کا امین بنا دیا۔ رسول رحمتؐ کی تربیت یافتہ اس جماعت کو دنیا جماعت اصحاب کے مبارک نام سے جانتی ہے۔ ان سے منسوب واقعات انسانیت کی پیشانی کا تاج ہیں۔ ماضی کے دریچہ سے ایسا ہی ایک واقعہ پیش خدمت ہے۔
حضرت ابن حذیفہ کہتے ہیں کہ وہ یرموک کی جنگ میں اپنے بھائی کی تلاش میں نکلے (کہ وہ جنگ میں شریک تھے)۔ اس غرض سے پانی کا مشکیزہ بھی ساتھ لے لیا کہ اگر وہ پیاسے ہوں تو انھیں پانی پلائیں۔ ان کے بھائی ایک جگہ انتہائی زخمی حالت میں پڑے تھے۔ انھوں نے بھائی کو پانی پیش کیا۔ اتنے میں دوسرے مجاہد (ہشام بن ابی العاص) کی درد میں ڈوبی آواز آئی۔ زخمی بھائی نے یہ آواز سن کر ان کے پاس جانے کا اشارہ کیا۔
ابن حذیفہ ہشام کے پاس پانی لے کر گئے۔ ابھی قریب پہنچے ہی تھے کہ ان کے نزدیک موجود ایک اور مجاہد کی زخم خوردہ آواز آئی۔ انھوں نے ابن حذیفہ کو ان کے پاس جانے کا اشارہ کیا۔ وہ جب مشکیزہ لے کر وہاں پہنچے، اس مجاہد کی روح پرواز کر چکی تھی۔ وہاں سے جب وہ واپس ہشام کے پاس آئے تو وہ بھی جاں بحق ہو چکے تھے۔ اور پھر جب اپنے بھائی کے پاس لوٹے تو یہاں بھی وہی منظر تھا۔ وہ بھی جامِ شہادت نوش کر چکے تھے۔
(تحریر: ڈاکٹر آفتاب احمد منیری، استاذ، شعبۂ اردو، جامعہ ملیہ اسلامیہ)