آئندہ اتوار کو فرانس میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل انجام پانا ہے۔ اس سے قبل صدارتی عہدہ کی امیدوار مرین لے پین نے کچھ ایسا اعلان کر دیا ہے جس سے فرانس کا مسلم طبقہ پریشان ہے۔ 7 اپریل کو دیے گئے اپنے بیان میں مرین لے پین نے کہا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوتی ہیں تو عوامی مقامات پر حجاب ممنوع قرار دیا جائے گا۔
مرین لے پین نے یہ بیان ’آر ٹی ایل ریڈیو‘ سے بات کرتے ہوئے دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح گاڑیوں میں سیٹ بیلٹ پہننے کو لازمی بنایا گیا ہے، اسی طرح یہ فیصلہ بھی نافذ کیا جائے گا کہ مسلم خواتین عوامی مقامات پر حجاب نہ پہنیں۔ انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’جس طرح سیٹ بیلٹ نہیں پہننے پر جرمانہ دینا پڑتا ہے، لوگوں کو ٹھیک اسی طرح حجاب پہننے پر جرمانہ دینا ہوگا۔ مجھے لگتا ہے کہ پولس اس قانون کو نافذ کرنے میں اہل ہوگی۔‘‘ مرین کا کہنا ہے کہ حجاب سے متعلق ان کے قانون کو تفریق آمیز اور نجی آزادی کی خلاف ورزی بتا کر چیلنج کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح کے چیلنجز سے بچنے کے لیے ریفرنڈم کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔
غور طلب ہے کہ فرانس کے اسکولوں میں مذہبی علامتوں کے استعمال پر پابندی ہے۔ علاوہ ازیں عوامی مقامات پر پورا چہرہ چھپانا بھی ممنوع ہے۔ حجاب پہننے پر جرمانہ سے متعلق مرین لے پین کے بیان نے صدارتی انتخاب کو دلچسپ بنا دیا ہے۔ وہ میکرون کو ٹکر دیتی نظر آ رہی ہیں۔