یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے امریکہ کی اس پیشکش کو سرے سے مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ملک چھوڑنے میں ان کی مدد کر سکتے ہیں۔ یوکرینی صدر نے امریکہ کو دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ’’میں بھاگنے والوں میں سے نہیں ہوں۔ آپ کو میری مدد کرنی ہے تو مجھے ہتھیار دیجیے، گولہ بارود دیجیے۔‘‘

غور طلب ہے کہ بار بار یوکرینی صدر زیلینسکی روس کو منھ توڑ جواب دینے کا عزم ظاہر کرتے رہے ہیں اور کسی بھی حال میں یوکرین چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔ روسی حملے کے درمیان ان کے ملک چھوڑ کر فرار ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں تو زیلینسکی نے فوری طور پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے ملک یوکرین میں ہی ہیں اور بھاگنے کا کوئی ارادہ نہیں۔

اس درمیان خبر سامنے آ رہی ہے کہ سویڈن نے یوکرین کی مدد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یوکرینی صدر زیلینسکی نے سویڈین کے اس قدم پر شکریہ کے الفاظ کہے ہیں۔ زیلینسکی نے ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’یوکرین کو سویڈن فوجی، تکنیکی اور انسانی امداد فراہم کر رہا ہے۔ اس حمایت کے لیے سویڈن کے وزیر اعظم کا شکریہ۔‘‘ غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں ولودمیر زیلینسکی نے ایک جذباتی ٹوئٹ کیا تھا جس میں لکھا تھا کہ سبھی نے انھیں تنہا چھوڑ دیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ وہ اور ان کی فیملی غدار نہیں ہیں اور یوکرین چھوڑ کر نہیں بھاگیں گے۔