ہریانہ کے روہتک واقع کلوئی گاؤں میں 5 نومبر کو بی جے پی لیڈر منیش گروور سمیت کئی پارٹی لیڈران و کارکنان کو کسانوں نے یرغمال بنا لیا تھا۔ اس واقعہ پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ اروند شرما نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کلوئی واقعہ کے احتجاج میں ہریانہ بی جے پی کے کئی سرکردہ لیڈران و کارکنان نے 6 نومبر کو چھوٹو رام چوک پر مظاہرہ کیا اور سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر ہڈا کا پُتلا بھی نذرِ آتش کیا۔

اس موقع پر بی جے پی رکن پارلیمنٹ اروند شرما نے کلوئی واقعہ کے پیچھے بھوپندر ہڈا کا ہاتھ بتایا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کی طرف اگر کسی نے بھی آنکھ اٹھائی تو آنکھ نکال لی جائے گی، اور ہاتھ اٹھایا تو ہاتھ بھی کاٹ دیا جائے گا۔ جب اروند شرما یہ بیان دے رہے تھے تو ان کے ساتھ سابق وزیر منیش گروور سمیت سینکڑوں پارٹی کارکنان موجود تھے۔

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے اپنے بیان میں کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے کانگریس سازش کر رہی ہے۔ ساتھ ہی اروند شرما نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کی حکومت آئندہ 25 سالوں تک نہیں آنے والی۔ غور طلب ہے کہ 5 نومبر کو کسانوں نے کئی گھنٹے تک منیش گروور اور دیگر لیڈران کو ایک شیو مندر میں یرغمال بنائے رکھا تھا۔ جب منیش گروور اور دیگر نے کسانوں سے معافی مانگی، تب جا کر انھیں چھوڑا گیا۔