رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والی سابق بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف سیاسی و سماجی ہستیوں کے ساتھ ساتھ بالی ووڈ ہستیاں بھی کھڑی ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ بالی ووڈ اداکار نصیرالدین شاہ نے ایک انٹرویو کے دوران نوپور شرما کے بیان کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ان پر کارروائی کرنے میں پارٹی نے تاخیر کر دی۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اگر سماج میں پھیل رہی نفرت کو روکنا چاہتے ہیں تو انھیں آگے آنا چاہیے۔
نصیرالدین شاہ نے نوپور شرما کو ’فرنج الیمنٹ‘ کہے جانے پر بھی اعتراض کیا۔ انھوں نے کہا کہ وہ فرنج الیمنٹ نہیں بلکہ بی جے پی کی ترجمان تھیں۔ جیسا بیان انھوں نے دیا اس طرح کے بیانات پاکستان، بنگلہ دیش میں دیے جاتے ہیں۔ نصیرالدین شاہ نے یہ بھی کہا کہ ’’نوپور شرما کا کہنا ہے کہ ہندو دیوی-دیوتاؤں پر کیے گئے قابل اعتراض تبصرہ کی وجہ سے وہ یہ بات کہہ گئیں، مجھے کوئی ایسا ویڈیو یا ریکارڈ دکھا دیں جس میں اس طرح کی بات کہی گئی ہو۔‘‘
بات چیت کے دوران نصیرالدین شاہ نے اس پورے تنازعہ کے لیے نیوز چینل اور سوشل میڈیا کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ موجودہ حالات پر بھی انھوں نے تبصرہ کیا اور کہا کہ ملک میں پھیل رہی نفرت کے ماحول پر قابو پانا ضروری ہے۔ اس کے لیے وزیر اعظم کو سامنے آنا چاہیے اور ملک کی بہتری کے لیے مثبت اقدام کیے جانے چاہئیں۔