حیدر آباد کے سالارجنگ میوزیم میں منعقد ایک نمائش تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے۔ ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے تحت منعقد اس نمائش کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہاں کئی مجاہدین آزادی کی تصویریں موجود ہیں۔ تنازعہ اس بات پر شروع ہوا ہے کہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی ایک بھی تصویر نہیں، جبکہ ساورکر کی تصاویر نمائش میں شامل ہیں۔ کانگریس لیڈر وی. ہنومنت راؤ نے اس عمل پر سخت اعتراض کیا ہے۔
ہنومنت راؤ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’بی جے پی کہتی ہے کہ اگر کوئی ساورکر کے خلاف بولتا ہے تو وہ ملک کا غدار ہے۔ ہاں، میں ان کے خلاف بولتا ہوں۔ اگر میں ملک سے غداری کرتا ہوں تو مجھے جیل میں ڈال دو۔‘‘ بتایا جاتا ہے کہ ہنومنت راؤ نے نمائش میں جواہر لال نہرو کی تصویر نہ ہونے، اور ساورکر کی تصویر لگائے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے میوزیم کے ڈائریکٹر کو ایک خط بھی لکھا ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر نے اپنے خط میں بی جے پی اور آر ایس ایس کو سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’کوئی نہیں جانتا کے وی. ڈی. ساورکر کون تھے اور ہندوستان کی آزادی میں ان کا کیا تعاون تھا؟ وہ صرف ایک آر ایس ایس کارکن تھے۔‘‘ ہنومنت راؤ نے الزام عائد کیا کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت ہونے والی تقریب میں نہرو کی تصویر نہ ہونا ان کی عظیم قربانیوں کو فراموش کرنے کے علاوہ اور کچھ نہیں۔