پرتگال نے ملازمین کے حق میں ایک ایسا قانون بنا دیا ہے جس کے بارے میں جان کر سبھی ممالک کے ملازمین چاہیں گے کہ یہ ان کے ملک میں بھی نافذ ہو۔ پرتگال دنیا کا پہلا ایسا ملک بن گیا ہے جس نے ہر کمپنی یا ادارہ کے ’باس‘ یعنی مالک کو ہدایت دی ہے کہ وہ دفتر سے گھر جانے اور واپس دفتر آنے تک اپنے ملازمین کو نہ تو فون کرے، اور نہ ہی میسج یا ای-میل کرے۔ دفتری اوقات کے پہلے یا بعد میں کام کے لیے کیے جانے والے فون، میسج یا ای-میل کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔ ایسا کرنے پر باس کے لیے سزا کا بھی التزام کیا گیا ہے۔

اس تعلق سے ’ڈیلی میل‘ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پرتگال کی پارلیمنٹ میں پاس نئے قانون کے تحت اگر کمپنیاں دفتری اوقات کے بعد اور ہفتہ واری چھٹی کے دوران اپنے ملازمین کو فون یا ای-میل کرتی ہیں تو انھیں سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کووڈ-19 وبا کے بعد بڑھے ’وَرک فروم ہوم‘ کلچر کے بعد ملک کی برسراقتدار پارٹی کے ذریعہ یہ لیبر ایکٹ پیش کیا گیا۔

شائع رپورٹ کے مطابق پرتگال میں جو قانون بنایا گیا ہے اس کے مطابق اگر کوئی کمپنی اپنے ملازمین کو وَرک فروم ہوم کرنے کہتی ہے تو اسے ملازمین کو بجلی اور انٹرنیٹ کا خرچ بھی دینا ہوگا۔ یہ قانون انہی کمپنیوں پر نافذ ہوگا جہاں 10 سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں۔