اتر پردیش میں اس وقت سیاسی پارٹیوں میں بھگدڑ کا ماحول ہے۔ بی جے پی کے کئی وزراء اور اراکین اسمبلی سماجوادی پارٹی میں شامل ہو گئے ہیں، تو سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کے کئی لیڈروں نے بھی بی جے پی کا دامن تھام لیا ہے۔ کانگریس کی حالت بھی بہت الگ نہیں ہے۔ گزشتہ 11 جنوری کو عمران مسعود نے کانگریس چھوڑ کر سماجوادی پارٹی کی رکنیت اختیار کر لی۔ لیکن اب ایسا لگ رہا ہے جیسے وہ جلد ہی سماجوادی پارٹی بھی چھوڑ دیں گے۔ سیاسی گلیاروں میں خبر گردش کر رہی ہے کہ وہ کسی بھی وقت بہوجن سماج پارٹی سے جڑنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔
دراصل عمران مسعود ٹکٹ کے کھیل میں فیل ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران مسعود بیہٹ اسمبلی سیٹ سے اپنے داماد شایان مسعود اور دیہات سیٹ سے مسعود اختر کو انتخاب لڑوانا چاہتے تھے۔ لیکن گشت کر رہی خبروں کے مطابق بیہٹ سے عمر علی اور دیہات سے آشو ملک کو ٹکٹ ملنا طے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عمران مسعود سماجوادی پارٹی میں شمولیت کے چند دنوں بعد ہی ناراض ہو گئے ہیں۔
چونکہ سماجوادی پارٹی نے مذکورہ سیٹوں پر اپنے امیدواروں کا باضابطہ اعلان اب تک نہیں کیا ہے، اس لیے کسی الٹ پھیر سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ پھر بھی عمران مسعود کے قریبیوں کا ٹکٹ کٹنا طے مانا جا رہا ہے۔ ایسے میں وہ بہوجن سماج پارٹی جوائن کر کے ’ٹکٹ کا کھیل‘ کھیلنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔