گزشتہ دنوں گجرات کے احمد آباد واقع وسترپور میں کچھ مسلمانوں کے نماز پڑھنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ یہ ویڈیو وسترپور میں تالاب سے ملحق باغیچے کی تھی جہاں چار مسلم مردوں اور دو برقع پوش خواتین نے نماز پڑھی تھی۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق اس جگہ پر وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کارکنان نے ’شدھی کرن پوجا‘ کی ہے تاکہ باغیچہ کو پاک کیا جا سکے۔

بتایا جا رہا ہے کہ جب وی ایچ پی کو پتہ چلا کہ مسلم طبقہ کے کچھ لوگوں نے باغیچہ میں نماز پڑھی ہے، تو وہاں پہنچ گئے اور پوجا کی۔ ایک رپورٹ کے مطابق وی ایچ پی کارکنان نے یہ پوجا سوموار یعنی 15 نومبر کی شام کو کی۔ حالانکہ وسترپور پولس انسپکٹر سندیپ کھمبھلا کا کہنا ہے کہ نماز پڑھے جانے سے متعلق کوئی ایف آئی آر درج نہیں کرائی گئی ہے، اور نہ ہی ’شدھی کرن‘ کے واقعہ پر کسی نے ان سے رابطہ کیا۔

باغیچے میں ہوئی پوجا کے بارے میں وشو ہندو پریشد کے گجرات سکریٹری اشوک راول کا کہنا ہے کہ ’’پیر کی شام وی ایچ پی کارکنان اس جگہ کو ’پاک‘ کرنے باغیچہ پہنچے۔ انھوں نے منتروں کا جاپ کیا اور ’گنگا جل‘ چھڑکا۔‘‘ اشوک مزید کہتے ہیں کہ ’’یہ عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے کیا گیا۔ اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ نماز کے بعد لوگ زمین پر دعویٰ کرنے لگتے ہیں۔‘‘ حالانکہ وی ایچ پی کے اس عمل کی پرزور الفاظ میں تنقید بھی ہو رہی ہے۔