فرانس میں اسلام کے خلاف نفرت کا ماحول دن بہ دن فکر انگیز صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ فرانس میں نہ صرف اسلام کے خلاف بدزبانیاں ہو رہی ہیں، بلکہ باحجاب مسلم خواتین پر حملے کے واقعات بھی اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں۔ ایسے ہی ایک واقعہ کی ویڈیو ’ترکیہ اردو‘ کے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی گئی ہے جو وائرل ہو گئی ہے۔ ویڈیو میں ایک سابق پولس افسر کی اسلام اور حجاب دشمنی صاف دکھائی دے رہی ہے۔

اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ’ترکیہ اردو‘ نے لکھا ہے کہ ’’یہ ہے فرانس جہاں حجاب پہنے مسلمان لڑکیوں پر حملے معمول بن گئے۔ فرانس میں ایک سابق پولس افسر کا حجاب پہنے مسلمان لڑکی پر حملہ۔ مسلمان لڑکی کو زد و کوب کیا اور نفرت آمیز گفتگو کی۔ سابق پولس افسر نے مسلمان لڑکی کا حجاب کھینچ کر اتار دیا۔ فرانس میں مسلمان اور اسلام دشمنی عروج پر ہے۔‘‘

غور طلب ہے کہ ’ترکیہ اردو‘ ٹوئٹر ہینڈل سے اکثر دنیا کے مختلف ممالک میں پیش آنے والے مسلم دشمنی پر مبنی واقعات کی خبریں اور ویڈیوز ٹوئٹ کی جاتی ہیں۔ گزشتہ 13 ستمبر کو ڈنمارک سے متعلق ایک ٹوئٹ میں لکھا گیا تھا کہ ’’ڈنمارک میں ایلیمنٹری اسکول کی مسلمان طالبات پر حجاب پہننے پر پابندی۔ اقلیت سے تعلق رکھنے والی برادری کے بچوں کو جدید طرز کی تعلیم اور اسکولوں میں جنسی تعلیم دینے کا فیصلہ۔ ڈنمارک کی مسلم آبادی میں حکومت کے نئے فیصلوں پر تشویش۔ طالبات کا اسکارف نہ پہننے کی پابندی ماننے سے انکار۔‘‘