ہندوستان میں مرکزی کابینہ نے لڑکیوں کی شادی کی کم از کم عمر 18 سال سے بڑھا کر 21 سال کرنے کو منظوری دے دی ہے۔ جلد ہی اس بل کو لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا اور مسلم طبقہ کو بھی یہ ماننا ہوگا۔ لیکن مسلم ملک ملیشیا کا اس تعلق سے الگ نظریہ سامنے آیا ہے۔ دراصل ملیشیا میں لڑکیوں کی شادی کی قانونی عمر 16 سال ہے اور اسے بڑھا کر 18 سال کرنے کا مطالبہ کئی سالوں سے ہو رہا ہے۔ اب ملیشیائی حکومت نے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ یہ اضافہ قطعاً نہیں ہوگا۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ملیشیا میں شعبۂ وزیر اعظم کے وزیر ادریس احمد نے لڑکیوں کی شادی کی عمر پر ایک بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ مسلم لڑکیوں کی شادی کی کم از کم عمر 16 سے بڑھا کر 18 سال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ادریس احمد کا ماننا ہے کہ 16 سال کی عمر لڑکیوں کی شادی کے لیے بہت مناسب ہے۔ اس فیصلے کو حکومت کی میٹنگ کے دوران پاس کیا گیا۔
ویسے یہ بات بھی غور کرنے والی ہے کہ یو ایس اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ہیومن رائٹس 2014 کی رپورٹ کے مطابق ترینداد اور ٹوبیگو میں مسلم لڑکیوں کی شادی کی کم از کم عمر 12 سال مقرر ہے۔ یہاں مسلم لڑکوں کی شادی 16 سال میں ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں یوروپ کے ایسٹونیا میں لڑکیوں کی شادی کے لیے کم از کم عمر کی حد 15 سال ہے۔