نویں درجہ میں پڑھنے والے 15 سالہ طالب علم نے اپنے ایک مسلم دوست کے ٹوپی پہننے پر طنز کیا، اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے اس طنز نے دو گروپوں کے درمیان تصادم کی شکل اختیار کر لی۔ شمالی کرناٹک کے باگل کوٹ ضلع واقع الکل قصبے میں پیش آئے اس واقعہ سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ اس خونریز تصادم کے بعد مقامی پولس نے چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور دو نوجوانوں سمیت چار دیگر افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
پولس کا کہنا ہے کہ ٹیوشن پڑھنے والا ایک نوجوان پیر کی شام کلاس میں ٹوپی پہن کر پہنچ گیا تھا۔ یہ دیکھ کچھ ساتھیوں نے مبینہ طور پر اس کا مذاق اڑایا۔ لڑکے نے اپنے ساتھ ہوئی چھیڑخانی کی خبر اپنے ان دوستوں کو دی جو خاص طبقہ سے جڑی تنظیم کے رکن ہیں۔ وہ موقع پر پہنچے اور مذاق اڑانے والے دوست کو تھپڑ مار دیا۔ بعد میں مار کھانے والے لڑکے نے بھی ان دوستوں کو بلا لیا جو ایک الگ طبقہ کی مذہبی تنظیم سے جڑے ہیں۔ پھر دونوں گروپوں کے درمیان تصادم دیکھنے کو ملا جس نے علاقے کا ماحول کشیدہ کر دیا۔
’دی انڈین ایکسپریس‘ میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک شخص نے اسپتال میں جا کر متاثرین کو دھمکی دی کہ پولس کو اس بارے میں کچھ نہ بتائے۔ دھمکی دینے والے کی شناخت منجو تنگدگی کی شکل میں ہوئی، جسے پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔