اب شہر ہی نہیں بلکہ گاؤں میں بھی آلودگی نے پیر پھیلا لیے ہیں۔ زہریلی ہوائیں لوگوں کا دَم گھونٹ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ لوگوں کی زندگی ایسی مصروف ہو گئی ہے کہ ذہنی سکون بھی میسر نہیں۔ کچھ لوگ اس بے سکونی سے باہر نکلنا چاہتے ہیں، لیکن انھیں کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔ لیکن شمالی کیلیفورنیا کے 35 سالہ رابرٹ بریٹن نے اپنے سکون کے لیے ایسا قدم اٹھایا جسے جان کر کوئی بھی حیران رہ جائے گا۔ وہ اپنی ملازمت چھوڑ کر جنگل میں موگلی (’دی جنگل بک‘ کا کردار) جیسی زندگی کا لطف اٹھا رہے ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ رابرٹ بریٹن شمالی کیلیفورنیا کے ایک سپرمارکیٹ میں کیشیر کی ملازمت کرتے تھے۔ ان کی زندگی ٹھیک ٹھاک چل رہی تھی، لیکن وہ خود کو نیچر (فطرت) کے قریب محسوس نہیں کر پا رہے تھے۔ رابرٹ کا کہنا ہے کہ وہ نیچر سے محبت کرتے ہیں لیکن ملازمت اس کے آڑے آ رہی تھی۔ اس لیے فیصلہ لیا کہ اب بورنگ لائف چھوڑ کر باقی زندگی جنگل میں گزاریں گے۔
ایک ویب سائٹ پر شائع رپورٹ میں جانکاری دی گئی ہے کہ رابرٹ نے 2020 میں اپنی کمائی کے پیسے سے جنگل میں زمین کا چھوٹا ٹکڑا 24 لاکھ روپے میں خریدا۔ اس جگہ انھوں نے ’ٹری ہاؤس‘ بنایا جس میں مزے کی زندگی جی رہے ہیں۔ رابرٹ اپنی زندگی کے کچھ لمحات کی ویڈیو بنا کر انسٹاگرام پر شیئر بھی کرتے رہتے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ کس طرح وہ بارش کے پانی سے اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں۔