ہندوستان میں مسلم منافرت کا ماحول لگاتار بڑھتا جا رہا ہے۔ اس درمیان مدھیہ پردیش سے ایک حیران کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ریاست کے نیمچ میں ایک بزرگ شخص کو پیٹنے کی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بزرگ شخص کو ایک نوجوان بار بار طمانچے مار رہا ہے اور پوچھ رہا ہے کہ ’’تیرا نام کیا محمد ہے؟ جاورا سے آیا ہے؟ چل تیرا آدھار کارڈ بتا۔‘‘ پھر مار کھانے والا بزرگ کہتا ہے ’’200 روپے لے لو۔‘‘
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے سے ایک دن پہلے ہی بزرگ شخص کی تصویر مناسا پولس نے جاری کی تھی۔ ان کی لاش رام پورہ روڈ واقع کار شو روم کے پاس ملی تھی۔ مہلوک کی شناخت بھنور لال جین کے طور پر ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ رتلام ضلع کے سرسی باشندہ بھنور لال چتّر چین ہیں، مسلم نہیں۔ 65 سالہ بزرگ ذہنی طور پر کمزور تھے۔
بہرحال، سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مہلوک کا بھائی، گاؤں اور جین سماج کے لوگ بڑی تعداد میں مناسا تھانہ میں جمع ہوئے۔ ملزم کو گرفتار کر اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے لگے۔ مناسا پولس نے مار پیٹ کرنے والے کی شناخت کر لی ہے۔ ملزم کا نام دنیش ہے جو بی جے پی کی سابق کونسلر کا شوہر بتایا جا رہا ہے۔ پولس نے 302 آئی پی سی کی دفعات کے تحت معاملہ درج کر ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے۔