نائیجیریا کی ایک مسجد میں نماز کے دوران اندھا دھند فائرنگ کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ واقعہ شمالی حصہ واقع ماجکوکا میں ہوا جہاں بوقت فجر شرپسندوں نے مسجد کو چاروں طرف سے گھیر لیا، اور پھر فائرنگ شروع کر دی۔ اس واقعہ میں 18 نمازیوں کے شہید ہونے اور 4 دیگر کے زخمی ہونے کی اطلاع افسران نے دی ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حملہ پھولانی خانہ بدوش چرواہا طبقہ سے تعلق رکھنے والوں نے کیا ہے۔ واقعہ انجام دینے کے بعد سبھی شرپسند وہاں سے فرار ہو گئے۔

سوموار کے روز مسجد میں ہوئی اس فائرنگ کے واقعہ کو نسلی تشدد بتایا جا رہا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ نائیجیریا میں اس طرح کے واقعات میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ اس سال اب تک سینکڑوں لوگوں کی جانیں نسلی تشدد میں جا چکی ہیں۔ یہ واقعات نائیجیریا میں پانی اور زمین کے مسئلہ کو لے کر دہائیوں سے چل رہی جدوجہد کا نتیجہ ہیں۔ بنیادی ایشوز کو لے کر جدوجہد کا شکار بنے پھولانی طبقہ کے کچھ لوگوں نے مقامی ہوسا کسان طبقہ کے خلاف اسلحہ اٹھا لیا ہے۔

نائیجیریا میں پیش آئے تازہ واقعہ سے پتہ چلتا ہے کہ ملک میں سیکورٹی کے حالات کس قدر خراب ہیں۔ نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقہ کی بیشتر ریاستوں کا یہی حال ہے۔ خصوصاً شمال مغربی علاقے میں پرتشدد واقعات کافی بڑھ گئے ہیں۔ تشدد متاثرہ طبقہ کے بیشتر افراد ماجکوکا اور دیگر ایسے مقامات پر رہتے ہیں جہاں کسی کی رسائی مشکل ہو۔