سائنس دن بہ دن ترقی کرتا جا رہا ہے اور کائنات کے نئے نئے راز منکشف ہوتے جا رہے ہیں۔ اب امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے خلائی طیارہ ’پارکر سولر پروب‘ نے ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جو ناقابل یقین ہے۔ دراصل یہ پارکر سورج کی فضا یعنی ’کورونا‘ میں داخل ہو گیا اور پہلی بار سورج کا لمس حاصل کیا۔ ناسا کے سائنسدانوں نے 14 دسمبر کو امریکی جیوفیزیکل یونین کی میٹنگ کے دوران اس حصولیابی کے بارے میں جانکاری دی۔ اس کارنامہ سے سائنسدانوں میں خوشی کی لہر ہے، کیونکہ اب سورج کے کئی رازوں سے پردہ اٹھے گا۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق خلائی طیارہ ’پارکر سولر پروب‘ اپریل ماہ میں سورج کے پاس سے اپنے آٹھویں سفر کے دوران کورونا سے ہوتے ہوئے گزرا تھا۔ سائنسدانوں نے بتایا کہ پارکر سے ملے ڈاٹا کو حاصل کرنے میں کئی مہینے لگ گئے، اور پھر اس کی تصدیق کرنے میں کئی مہینے لگے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اس پروجیکٹ کے سائنسداں نور رؤفی کے مطابق خلائی طیارہ ’پارکر سولر پروب‘ کو 2018 میں لانچ کیا گیا تھا۔ پارکر نے جب پہلی بار سورج کی فضا اور شمشی ہواؤں کو پار کیا تب وہ سورج کے مرکز سے 13 ملین کلومیٹر دور تھا۔ سائنسدانوں نے بتایا کہ اس دوران پارکر کم از کم تین مرتبہ کورونا کے اندر داخل ہوا تھا۔ یونیورسٹی آف مشیگن کے جسٹس کاسپر کا کہنا ہے کہ اس دوران پارکر کی رفتار 100 کلومیٹر فی سیکنڈ تھی اور کورونا امید سے زیادہ دھول بھرا تھا۔