کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے افسران 13 جون سے پوچھ تاچھ کر رہے ہیں۔ یہ پوچھ تاچھ 14 جون کو بھی دن بھر جاری رہی، اور راہل گاندھی کو تیسرے دن بھی پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ پوچھ تاچھ ’نیشنل ہیرالڈ کیس‘ میں ہو رہی ہے اور راہل گاندھی سے ’ینگ انڈیا‘ ادارہ سے متعلق تفصیلات بھی معلوم کی جا رہی ہیں۔ حالانکہ کانگریس کے کئی سینئر لیڈران و کارکنان ای ڈی کی اس طویل پوچھ تاچھ پر سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ کانگریس کے قومی ترجمان رندیپ سرجے والا، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور کانگریس راجیہ سبھا رکن عمران پرتاپ گڑھی جیسے معروف لیڈران ای ڈی کی کارروائی کو سیاست سے متاثر ٹھہرا رہے ہیں۔

اس درمیان تمل ناڈو کانگریس اقلیتی سیل کے سوشل میڈیا چیف محمد مزمل نے ایک ٹوئٹ کر راہل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ تاچھ کو ’سیاسی طور پر محرک کیس‘ قرار دیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’راہل گاندھی جی سے ای ڈی مسلسل تیسرے دن پوچھ گچھ کرے گی۔ کوئی بھی سی اے (چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ) ینگ انڈیا کی پوری تاریخ کو صرف 10 گھنٹے میں دیکھ سکتا تھا، جبکہ ای ڈی کو صرف ایک آدمی سے پوچھ گچھ کرنے میں 72 گھنٹے لگتے ہیں۔ اس سے پوری طرح ثابت ہوتا ہے کہ یہ سیاسی طور پر محرک کیس کے سوا کچھ نہیں۔‘‘ غور طلب ہے کہ محمد مزمل پہلے بھی راہل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ تاچھ پر سوال کھڑے کر چکے ہیں۔