سابق چیف سلیکٹر ایم ایس کے پرساد نے سلیکٹروں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے محمد سراج کو جنوبی افریقہ دورے کے لیے ٹیم میں نہیں رکھا تو یہ بڑی بھول ہوگی۔ پرساد نے سراج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پہلے انہیں تیسرے پیسر کے طور پر رکھا جا رہا تھا، لیکن اب اپنی شاندار گیندبازی کی بدولت وہ نمبر-1 یا نمبر-2 پوزیشن کے لیے جدوجہد کریں گے۔ گویا کہ سراج کو ہر حال میں ٹیم میں شامل کیا جانا چاہیے۔
غور طلب ہے کہ محمد سراج کو نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلی گئی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں موقع نہیں ملا تھا۔ جب انھیں دوسرے ٹیسٹ میں موقع ملا تو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ممبئی ٹسٹ میں 4 اوور میں ہی 3 وکٹ جھٹک کر سراج نے جیت کی بنیاد رکھ دی تھی۔ اس سے پہلے کئی مواقع پر انھیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔ ٹی-20 عالمی کپ میں بھی انہیں موقع نہیں دیا گیا تھا جہاں ہندوستان کی تیز گیندبازی بے اثر ثابت ہوئی اور ٹیم عالمی کپ کے پہلے راؤنڈ میں ہی باہر ہو گئی۔
ہندوستانی ٹیم کا جنوبی افریقہ دورہ 26 دسمبر سے شروع ہونے والا ہے۔ ٹیم کے پاس جنوبی افریقہ کو اسی کے ملک میں ہرانے کا بہترین موقع ہے۔ ابھی تک ہندوستان وہاں ایک بھی ٹیسٹ سیریز نہیں جیت سکا ہے۔ ٹیم کا صحیح انتخاب ہونے پر اس بار ہندوستانی ٹیم تاریخ رقم کر سکتی ہے۔ دورے میں 3 ٹیسٹ اور 3 یک روزہ میچ کھیلے جائیں گے۔